اسلام آباد: عالمی بینک کا کہنا ہے کہ موسم سے متعلق سنگین واقعات، ماحولیاتی بگاڑ اور فضائی آلودگی کی وجہ سے 2050 تک پاکستان کی جی ڈی پی میں کم از کم 18 سے 20 فیصد تک کمی متوقع ہے۔
عالمی بینک کی جانب سے ’’ پاکستان میں موسمیاتی خاموشی‘‘ کے حوالے سے لکھے جانے والے ایک خصوصی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی نے پاکستان کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے جو موسم کے بدلتے ہوئے نمونوں اور تباہ کن سیلابوں سے ظاہر ہوتا ہے۔
عالمی بینک کا مزید کہنا ہے کہ مجموعی طور پر پاکستان میں 10 میں سے 8 لوگ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے بارے میں فکر مند ہیں، خواتین اور پڑھے لکھے لوگ زیادہ فکر مند ہیں جبکہ اقتصادی مسائل کے حوالے سے موسمیاتی تبدیلی کو ایک اہم مسئلہ کے طور پر سمجھا جاتا ہے ۔
0